یہ مسئلہ ان آلات میں سامنے آیا ہے جن میں آئی او ایس 9 کا آپریٹنگ سسٹم ہے
آئی فون 6 میں آنے والی ایک خرابی کو اگر ایپل کمپنی سے ہی ٹھیک نہ کروایا گیا تو یہ فون سیٹ بے کار ہو سکتا ہے۔
یہ خرابی ایرر 53 کے نامی سے پہچانی جاتی ہے اس سے پہلے بھی اپیل کی مصنوعات میں سامنے آ چکی ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین کی خبر کے مطابق جن صارفین نے اس خرابی کو ایپل کے علاوہ کسی دوسرے انجینئر سے ٹھیک کروانی کی کوشش کی تو ان کے فون سیٹ بے کار ہو گئے۔
یہ مسئلہ ان آلات میں سامنے آیا ہے جن میں آئی او ایس 9 کا آپریٹنگ سسٹم ہے۔
گارڈین کی خبر کے مطابق ایک فوٹو گرافر انتونیو اولموس نے بتایا کہ ان کے فون میں یہ خرابی اس وقت آئی جب انھوں نے اپنے فون کا سافٹ ویئر اپ گریڈ کروایا۔
جب اولموس اپنا یہ فون لے کر لندن کے ایپل سٹور پر گئے تو وہاں کے عملے نے انھیں بتایا کہ وہ اب اس بارے میں کچھ نہیں
کر سکتے اور ان کا فون اب کباڑ بن چکا ہے۔
آئی فون کے صارفین آئن اس خرابی 53 پر بحث کر رہے ہیں۔
اپیل کے مباحثے کے ایک فورم پر ایک صارف نے لکھا ’اس اپ ڈیٹ کی وجہ سے میرا فون بے کار ہو گیا ہے جبکہ مجھے ابھی اس فون کی قیمت ادا کرنی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے صرف سامنے کی سکرین تبدیل کروائی لیکن مجھے یقین تھا کہ میں پرانے آئی ایس او سسٹم کے ساتھ ہی فون استعمال کر سکوں گا۔ لیکن میری پرانی تصویریں اور فائلیں ضائع ہو گئی ہیں۔‘
ایپل کا کہنا ہے کہ آئی فون یہ دیکھتا ہے کہ یہ مرمت ایپل کی جانب سے تصدیق شدہ ہے یا نہیں۔
ایپل کے ترجمان کے مطابق ’جب اس فون میں غیر مصدقہ طریقے سے مرمت کی جاتی ہے تو اس کے ٹچ آئی ڈی سینسر میں تصدیق کا عمل شروع ہوتا ہے اور اگر اس میں مصدقہ پیئرنگ نہیں ہوتی تو اس میں ایرر 53 پیدا ہو جاتا ہے۔‘
ایپل نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی مسئلے کی صورت میں اپیل ہی سے رابطہ کریں۔